Header Ads Widget

Responsive Advertisement

خطیب الانبیاء حضرت شعیب علیہ السلام اور چھتری والے دن کا عذاب Hazrat Shoaib

حضرت شعیب علیہ السلام Hazrat Shoaib

  حضرت شعیب علیہ السلام

اور مدین کی طرف ہم نے ان کے بھائی شعیب کو بھیجا ، اس نے کہا : اے میری قوم کے لوگو ! اللّٰہ کی بندگی کرو اور روز آخر کے امیدوار رہو

اور زمین میں مفسد بن کر زیادتیاں نہ کرتے پھرو ، مگر انہوں نے اسے جھٹلا دیا ۔
 آخر کار ایک سخت زلزلے نے انہیں آ لیا اور وہ اپنے گھروں میں پڑے کے پڑے رہ گئے ۔  اور ایکہ والے ظالم تھے ، تو دیکھ لو کہ ہم نے بھی ان سے انتقام لیا اور ان دونوں قوموں کے اجڑے ہوئے علاقے کھلے راستے پر واقع ہیں ۔
القرآن 

حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی پیدائش سے تقریباً ڈیڑھ ہزار سال پہلے کا واقعہ ہے بحیرہ قلزم کے کنارے عرب کے شمال مغرب میں مدین نام کی ایک قوم آباد تھی

بحیرہ قلزم ، Red sea , حضرت شعیب علیہ السلام
بحیرہ قلزم ، حضرت شعیب علیہ السلام 

یہ اہل مدین حضرت ابراہیم علیہ السلام کے صاحبزادے مدیان کی نسل تھے جو ان کی تیسری بیوی قطورا سے تھے ۔

اصحاب مدین اور اصحاب الایکہ اگرچہ دو الگ قبیلے تھے مگر تھے ایک ہی نسل کی دو شاخیں ۔ یہ حجاز 

حجاز , Hijaz , Moral Stories ، حضرت شعیب علیہ السلام
حجاز ، سعودی عرب ، حضرت شعیب علیہ السلام 

کے شمال مغرب سے فلسطین کے  جنوب تک

فلسطین ، حضرت شعیب علیہ السلام ، Palestine
فلسطین ، حضرت شعیب علیہ السلام 

 اور وہاں سے جزیرہ نمائے سینا 

جزیرہ نمائے سینا ، Quranic Stories , Hazrat Shoaib
جزیرہ نمائے سیناء ، Moral Stories 


کے آخری گوشے تک بحر قلزم اور خلیج عقبہ کے سواحل پر پھیل گئے ۔ 

خلیج عقبہ ، حضرت شعیب علیہ السلام ، Moral Stories for children , gulf of Aqaba
خلیج عقبہ ، حضرت شعیب علیہ السلام 


 ان کا صدر مقام شہر مدین تھا اور باقی بنی قطورا شمالی عرب میں تیماء ،

تیماء ، سعودی عرب ، Teyma , Quranic Stories
تیماء ، سعودی عرب ، Quranic Stories 


 تبوک 

تبوک ، سعودی عرب ، حضرت شعیب علیہ السلام , Tabuk
تبوک ، حضرت شعیب علیہ السلام 


اور العلاء

العلاء ، سعودی عرب ، حضرت شعیب علیہ السلام ، Al Ula
العلاء ، سعودی عرب ، حضرت شعیب علیہ السلام 


کے درمیان آباد ہوئے اور ان کا صدر مقام تبوک تھا جسے قدیم زمانے میں ایکہ کہتے تھے

  ایکہ کے لغوی معنی گھنے جنگل کے ہیں آج کل ایکہ ایک پہاڑی نالے کا نام ہے جو جبل اللوز سے وادی افل میں آ کر گرتا ہے ۔

جبل اللوز ، سعودی عرب ، حضرت شعیب علیہ السلام , Jebal al lawz
جبل اللوز ، سعودی عرب ، حضرت شعیب علیہ السلام 


آب و ہوا کی لطافت ، نہروں اور آبشاروں کی کثرت نے اس مقام کو انتہائی شاداب و پر فضا بنادیا تھا ۔ یہاں میووں ، پھلوں اور خوشبودار پھولوں کے بے شمار باغات تھے ۔


باغ ، حضرت شعیب علیہ السلام , Garden , Moral Stories
حضرت شعیب علیہ السلام ، Moral Stories for children 


اصحاب مدین اور اصحاب الایکہ چونکہ ایک نسل سے تعلق رکھتے تھے اس لیے ایک ہی زبان بولتے تھے ، ان کے علاقے بھی ایک دوسرے سے متصل تھے بعض علاقوں میں یہ ساتھ ساتھ اس لیے آباد ہوئے کہ ان کے آپس کے شادی بیاہ سے ان کا معاشرہ باہم گھل مل گیا ۔

 قدیم زمانے میں ایک تجارتی شاہراہ بحر احمر کے کنارے

بحر احمر , Red sea , حضرت شعیب علیہ السلام , Moral Stories for children
بحر احمر ، حضرت شعیب علیہ السلام 

 یمن

یمن ، حضرت شعیب علیہ السلام ، Yemen
یمن ، حضرت شعیب علیہ السلام 

 سے مکہ


مکہ مکرمہ ، حضرت شعیب علیہ السلام , Makkah Saudi Arabia
مکہ مکرمہ ، حضرت شعیب علیہ السلام 

 اور ینبوع ہوتی ہوئی شام 

شام ، حضرت شعیب علیہ السلام ، Syria , Quranic Stories
شام ، حضرت شعیب علیہ السلام 

تک جاتی تھی اور ایک دوسری تجارتی شاہراہ  عراق

عراق ، حضرت شعیب علیہ السلام ، Iraq , Hazrat Shoaib
عراق ، حضرت شعیب علیہ السلام ، Quranic Stories  

 سے مصر

مصر ، حضرت شعیب علیہ السلام , Egypt , Hazrat Shoaib
مصر ، حضرت شعیب علیہ السلام ، Moral Stories 

 کی طرف جاتی تھی اس کے عین چوراہے پر اس قوم کی بستیاں واقع تھیں

  یہ ایک بڑی تجارت پیشہ قوم تھی اور تجارت کے ساتھ دوسرا بڑا پیشہ گلہ بانی تھا ۔

 بہترین آب و ہوا ، پانی اور سبزہ کی کثرت ، نعمتوں کی فراوانی اور علاقوں کی خوبصورتی کی وجہ سے یہ لوگ بہت خوشحال تھے ۔

ابتداء میں اہل مدین بنی اسرائیل کی طرح مسلمان ہی تھے اور حضرت ابرہیم علیہ السلام کے پیروکار تھے لیکن حضرت ابراہیم علیہ السلام کی وفات کے بعد چھ سات سو برس تک مشرک اور بد اخلاق قوموں کے درمیان رہتے رہتے یہ لوگ بھی شرک اور بد اخلاقیوں میں مبتلا ہو گئے اور ان اعتقادی و اخلاقی تعلیمات کو فراموش کر گئے جو حضرت ابرہیم علیہ السلام سے ان تک پہنچیں تھیں ۔ ان دونوں قوموں میں ایک ہی طرح کی تجارتی بے ایمانیاں اور مذہبی و اخلاقی برائیاں پیدا ہوگئیں ۔ بعل فغور کی پرستش عام ہو گئی ۔ بنی اسرائیل جب مصر سے نکل کر ان کے علاقے میں آئے تو ان کے اندر بھی انہوں نے شرک اور دوسری برائیاں پھیلا دیں ۔ لیکن اس اعتقادی و اخلاقی گمراہی کے باوجود ان کے اندر نہ صرف ایمان کا دعویٰ باقی تھا بلکہ اس پر انہیں فخر بھی تھا

اس قوم کی دو بڑی خرابیاں ، شرک اور تجارتی معاملات میں بد دیانتی تھی ۔

 شاہراہوں پر واقع ہونے کی وجہ سے انہوں نے بڑے پیمانے پر رہزنی کا سلسلہ چلا رکھا تھا ، دوسری قوموں کے تجارتی قافلوں کو بھاری خراج لیے بغیر نہ گزرنے دیتے تھے 

کرنسی ، سونے کے سکے ، حضرت شعیب علیہ السلام ، gold coins
Hazrat Shoaib , حضرت شعیب علیہ السلام 

 اور بین الاقوامی تجارت پر خود قابض رہنے کی خاطر انہوں نے راستوں کا امن خطرے میں ڈال رکھا تھا ۔

جب اس قوم کا بگاڑ حد سے تجاوز کر گیا اور خدا کی زمین ظلم و فساد سے لبریز ہو گئی تو اللّٰہ تعالٰی نے ان دونوں قوموں کی اصلاح کے لیے حضرت شعیب علیہ السلام کو مبعوث فرمایا اور ان کو ایک ہی طرح کی تعلیم دی  ۔

حضرت شعیبؑ بڑے فصیح و بلیغ مقرر تھے ۔ شیریں کلامی  حسن خطابت اور طرز بیان میں اپنا منفرد انداز رکھتے تھے ۔

حضرت شعیب علیہ السلام کے ظہور کے وقت اہل  مدین اور اصحاب الایکہ کی حالت ایک بگڑی ہوئی مسلمان قوم کی سی تھی جیسی حضرت موسیٰ علیہ السلام کے ظہور کے وقت بنی اسرائیل کی ۔

 آپ نے اپنی قوم کو مخاطب کر کے کہا : اے برادران قوم ! ٹھیک ٹھیک انصاف کے ساتھ پورا ناپو اور تولو اور لوگوں کو ان کی چیزوں میں گھاٹا نہ دیا کرو اور زمین میں فساد نہ پھیلاتے پھرو ، اللّٰہ کی دی ہوئی بچت تمہارے لیے بہتر ہے اگر تم مومن ہو بہرحال میں تمہارے اوپر کوئی نگران کار نہیں ہوں ۔

ان کی قوم کے سرداروں نے جو شرک اور بے ایمانی میں پختہ کار اور اپنی بڑائی کے گھمنڈ میں مبتلا تھے ، ان سے کہا : اے شعیب علیہ السلام ! ہم تجھے اور ان لوگوں کو جو تیرے ساتھ ایمان لائے ہیں اپنی بستی سے نکال دیں گے 

مدین ، حضرت شعیب علیہ السلام ، Quranic Stories , Madyan
مدین ، حضرت شعیب علیہ السلام ، Quranic Stories 

ورنہ تم لوگوں کو ہماری ملت میں واپس آنا ہو گا ۔

حضرت شعیب علیہ السلام نے جواب دیا : کیا زبردستی ہمیں پھیرا جائے گا خواہ ہم راضی نہ ہوں ؟ ہم اللّٰہ پر جھوٹ گھڑنے والے ہوں گے اگر تمہاری ملت میں پلٹ آئیں جبکہ اللّٰہ ہمیں اس سے نجات دے چکا ہے ہمارے لیے تو اس کی طرف پلٹنا اب کسی طرح ممکن نہیں ہے الا یہ کہ اللّٰہ ہمارا رب ہی ایسا چاہے ۔ ہمارے رب کا علم ہر چیز پر حاوی ہے ، اسی پر ہم نے اعتماد کر لیا ۔

 سردارانِ قوم نے لوگوں سے کہا : اپنی روش پر قائم رہو اور شعیب کی پیروی ہرگز نہ کرو ۔ یہ کچھ نہیں ہے مگر ہم جیسا ایک بشر ۔

حضرت شعیب علیہ السلام نے کہا : اے لوگو ! اطاعت اور بندگی کرو اپنے اس رب کی جو تمہارا  اور تم سے پہلے جو لوگ ہو گزرے ہیں ان سب کا رب ہے جس کے سوا تمہارا کوئی خدا نہیں ہے ۔ تمہارے پاس تمہارے رب کی صاف رہنمائی آ گئی ہے لہٰذا وزن اور پیمانے پورے کرو ، لوگوں کو ان کی چیزوں میں گھاٹا نہ دو اور زمین میں فساد برپا نہ کرو جبکہ اس کی اصلاح ہو چکی ہے ۔ میں اس کام پر تم سے کوئی معاوضہ نہیں چاہتا میرا اجر تو میرے رب کے ذمہ ہے ۔

دین حق اور اخلاق صالحہ پر زندگی کا جو نظام انبیائے سابقین کی ہدایت و راہنمائی میں قائم ہو چکا ہے اب تم اسے اپنی اعتقادی گمراہیوں اور اخلاقی بدراہیوں سے خراب نہ کرو

اگر تم مومن ہو تو تمہارے نزدیک خیر اور بھلائی ، راستبازی اور دیانت میں ہونی چاہیے اور تمہارا معیار خیر و شر ان دنیا پرستوں سے مختلف ہونا چاہیے جو خدا اور آخرت کو نہیں مانتے ۔

 اسی میں تمہاری بھلائی ہے اگر تم واقعی مومن ہو اور زندگی کے ہر راستے پر رہزن بن کر نہ بیٹھ جاؤ کہ لوگوں کو خوفزدہ کرنے اور ایمان لانے والوں کو خدا کے راستے سے روکنے لگو اور سیدھی راہ کو ٹیڑھا کرنے کے درپے ہو جاؤ

 یاد کرو وہ زمانہ جبکہ تم تھوڑے تھے پھر اللّٰہ نے تمہیں بہت کر دیا اور آنکھیں کھول کر دیکھو کہ دنیا میں مفسدوں کا کیا انجام ہوا ہے ۔

آخرت کے آنے کی توقع رکھو یہ نہ سمجھو کہ جو کچھ ہے بس یہی دنیوی زندگی ہے اور کوئی دوسری زندگی نہیں ہے جس میں تمہیں اپنے اعمال کا حساب دینا اور جزا و سزا پانا ہو ۔

حضرت شعیب علیہ السلام کی مسلسل کوششوں سے ان کی قوم کے چند افراد ان پر ایمان لے آئے اور ان کی تعلیمات کی پیروی کرنے لگے لیکن باقی ساری قوم نہ صرف خود نافرمانی پر ڈٹی رہی بلکہ حضرت شعیب علیہ السلام پر ایمان لانے والوں کو اپنے ظلم اور تمسخر کا نشانہ بنانے لگی 

حضرت شعیب علیہ السلام پر ایمان لانے والوں پر عرصہء حیات تنگ کیا جانے لگا تو حضرت شعیب علیہ السلام نے فرمایا : اگر تم میں سے ایک گروہ اس تعلیم پر جس کے ساتھ میں بھیجا گیا ہوں ، ایمان لاتا ہے اور دوسرا ایمان نہیں لاتا تو صبر کے ساتھ دیکھتے رہو یہاں تک کہ اللّٰہ ہمارے درمیان فیصلہ کردے اور وہی سب سے بہتر فیصلہ کرنے والا ہے ۔

ان کی قوم کے سرداروں نے جو ان کی بات ماننے سے انکار کر چکے تھے آپس میں کہا : اگر تم نے شعیب کی پیروی قبول کر لی تو برباد ہو جاؤ گے

 شعیب جس ایمان داری اور راستبازی کی دعوت دے رہے ہیں اور اخلاق و دیانت کے جن مستقل اصولوں کی پابندی کرانا چاہتے ہیں اگر ان کو مان لیا جائے تو ہم تباہ ہو جائیں گے ہم جو دنیا کی دو سب سے بڑی تجارتی شاہراہوں کے چوراہے پر بستے ہیں ، مصر و عراق کی عظیم الشان متمدن سلطنتوں کی سرحد پر آباد ہیں ، اگر ہم قافلوں کو چھیڑنا بند کردیں اور بے ضرر اور پر امن لوگ ہی بن کر رہ جائیں تو جو معاشی اور سیاسی فوائد ہمیں اپنی موجودہ جغرافیائی حیثیت سے حاصل ہو رہے ہیں وہ سب ختم ہو جائیں گے اور آس پاس کی قوموں پر ہماری جو دھاک قائم ہے وہ بھی باقی نہ رہے گی

شعیب علیہ السلام نے فرمایا : اے میری قوم کے لوگو ! پلٹ آؤ اپنے رب کی بندگی اور اطاعت کی طرف ۔ آج میں تم کو اچھے حال میں دیکھ رہا ہوں مگر مجھے ڈر ہے کہ کل تم پر ایسا دن آئے گا جس کا عذاب سب کو گھیر لے گا ۔

سردارانِ قوم نے جواب دیا : اے شعیب علیہ السلام ! کیا تیری نماز تجھے یہ سکھاتی ہے کہ ہم ان سارے معبودوں کو چھوڑ دیں جن کی پرستش ہمارے باپ دادا کرتے تھے ؟ یا یہ کہ ہم کو اپنے مال میں اپنے منشاء کے مطابق تصرف کرنے کا اختیار نہ ہو ؟ بس تو ہی تو ایک عالی ظرف اور راستباز آدمی رہ گیا ہے ۔

شعیب علیہ السلام کہنے لگے : بھائیو ! تم خود ہی سوچو کہ اگر میں اپنے رب کی طرف سے ایک کھلی شہادت پر تھا اور پھر اس نے اپنے ہاں سے مجھ کو اچھا رزق بھی عطا کیا تو اس کے بعد میں تمہاری گمراہیوں اور حرام خوریوں میں تمہارا شریکِ حال کیسے ہو سکتا ہوں ؟ اور میں ہرگز یہ نہیں چاہتا کہ جن باتوں سے میں تم کو روکتا ہوں ان کا خود ارتکاب کروں ۔ میں تو اصلاح کرنا چاہتا ہوں جہاں تک بھی میرا بس چلے اور یہ جو کچھ میں کرنا چاہتا ہوں اس کا سارا انحصار اللّٰہ کی توفیق پر ہے ، اسی پر میں نے بھروسہ کیا اور ہر معاملہ میں اسی کی طرف رجوع کرتا ہوں اور اے برادران قوم ! میرے خلاف تمہاری ہٹ دھرمی کہیں یہ نوبت نہ پہنچا دے کہ آخر کار تم پر بھی وہی عذاب آ کر رہے جو نوح علیہ السلام 



طوفان نوح ، حضرت شعیب علیہ السلام ، Hazrat Shoaib
حضرت شعیب علیہ السلام ، Hazrat Shoaib 

 یا ہود علیہ السلام 

آندھی ، حضرت شعیب علیہ السلام ، Hurricane , Quranic stories
حضرت شعیب علیہ السلام ، Hazrat Shoaib 

یا صالح علیہ السلام کی قوم

انسانی باقیات ، fossil , حضرت شعیب علیہ السلام
حضرت شعیب علیہ السلام ، Hazrat Shoaib 

 پر آیا تھا اور لوط علیہ السلام کی قوم تو تم سے کچھ زیادہ دور بھی نہیں ہے ۔

دیکھو ! اپنے رب سے معافی مانگو اور اس کی طرف پلٹ آؤ ، بے شک میرا رب رحیم ہے اور اپنی مخلوق سے محبت رکھتا ہے ۔

انہوں نے جواب دیا : اے شعیب علیہ السلام ! تیری بہت سی باتیں تو ہماری سمجھ ہی میں نہیں آتیں اور ہم دیکھتے ہیں کہ تو ہمارے درمیان ایک بے زور آدمی ہے ، تیری برادری نہ ہوتی تو ہم کبھی کا تجھے سنگسار کر چکے ہوتے ، تیرا بل بوتا تو اتنا نہیں ہے کہ ہم پر بھاری ہو

شعیب علیہ السلام نے فرمایا : بھائیو ! کیا میری برادری تم پر اللّٰہ سے زیادہ بھاری ہے کہ تم نے برادری کا خوف تو کیا اور اللّٰہ کو بالکل پس پشت ڈال دیا ؟

جان رکھو کہ جو کچھ تم کر رہے ہو وہ اللّٰہ کی گرفت سے باہر نہیں ہے ۔ 

اے میری قوم کے لوگو ! تم اپنے طریقے پر کام کیے جاؤ اور میں اپنے طریقے پر کرتا رہوں گا ، جلد ہی تمہیں معلوم ہو جائے گا کہ کس پر ذلت کا عذاب آتا ہے اور کون جھوٹا ہے تم بھی انتظار کرو اور میں بھی تمہارے ساتھ چشم براہ ہوں ۔

  اے لوگو ! اب بھی وقت ہے اللّٰہ کی طرف رجوع کر لو اور اپنے گناہوں کی معافی چاہو ، اللّٰہ کی بندگی کرو اور روز آخر کے امیدوار رہو اور زمین میں مفسد بن کر زیادتیاں نہ کرتے پھرو ۔

 مگر انہوں نے حضرت شعیب علیہ السلام کو جھٹلا دیا ۔

حضرت شعیب علیہ السلام نے دعا کی : 

اے رب ! ہمارے اور ہماری قوم کے درمیان ٹھیک ٹھیک فیصلہ کر دے اور تو بہترین فیصلہ کرنے والا ہے ۔

آخرکار جب اللّٰہ تعالیٰ کے فیصلے کا وقت آ گیا تو اللّٰہ تعالیٰ نے اپنی رحمت سے حضرت شعیب علیہ السّلام اور ان کے ساتھی مومنوں کو بچا لیا اور جن لوگوں نے ظلم کیا تھا ایک دہلا دینے والی آفت ( زلزلے ) نے ان کو آ لیا اور وہ اپنے گھروں میں اوندھے پڑے کے پڑے رہ گئے ۔

زلزلہ ، earthquake , حضرت شعیب علیہ السلام
حضرت شعیب علیہ السلام ، Moral Stories 

 جن لوگوں نے حضرت شعیب علیہ السلام کو جھٹلایا وہ ایسے مٹے کہ گویا کبھی ان گھروں میں بسے ہی نہ تھے ۔ اصحابِ مدین پر عذاب ایک دھماکے اور زلزلے کی شکل میں آیا جس نے اس پوری قوم کو پیوند خاک کر دیا ۔

زلزلہ ، earthquake , حضرت شعیب علیہ السلام ، moral stories
حضرت شعیب علیہ السلام ، Moral Stories for children 

حضرت شعیب علیہ السلام کے جھٹلانے والے ہی آخر کار برباد ہو کر رہے اور حضرت شعیب علیہ السلام یہ کہہ کر ان کی بستیوں سے نکل گئے 

مدین ، مغائر شعیب ، حضرت شعیب علیہ السلام ، Madyan , moral stories for children
مغائر شعیب ، حضرت شعیب علیہ السلام 

کہ : اے برادران قوم ! میں نے اپنے رب کے پیغامات تمہیں پہنچا دیے اور تمہاری خیر خواہی کا حق ادا کردیا اب میں اس قوم پر کیسے افسوس کروں جو قبولِ حق سے انکار کرتی ہے ۔

سنو ! مدین والے بھی دور پھینک دیے گئے جس طرح ثمود پھینکے گئے تھے ۔

 اصحاب الایکہ نے بھی رسولوں کو جھٹلا دیا جب حضرت شعیب علیہ السلام نے ان سے کہا : کیا تم ڈرتے نہیں ہو ؟ میں تمہارے لیے ایک امانت دار رسول ہوں ، لہٰذا تم اللہ سے ڈرو اور میری اطاعت کرو ، میں اس کام پر تم سے کسی اجر کا طالب نہیں ہوں ، میرا اجر تو رب العالمین کے ذمہ ہے ، پیمانے ٹھیک بھرو اور کسی کو گھاٹا نہ دو 


ترازو ، میزان ، حضرت شعیب علیہ السلام ، balance , Hazrat Shoaib
حضرت شعیب علیہ السلام 

 صحیح ترازو سے تولو اور لوگوں کو ان کی چیزیں کم نہ دو ۔ زمین میں فساد نہ پھیلاتے پھرو اور اس ذات کا خوف کرو جس نے تمہیں اور گزشتہ نسلوں کو پیدا کیا ہے ۔

انہوں نے کہا : تو محض ایک سحر زدہ آدمی ہے اور تو کچھ نہیں ہے مگر ایک انسان ہم ہی جیسا اور ہم تو تجھے بالکل جھوٹا سمجھتے ہیں ، اگر تو سچا ہے تو ہم پر آسمان کا کوئی ٹکڑا گرا دے ۔

شعیب علیہ السلام نے کہا : میرا رب جانتا ہے جو کچھ تم کر رہے ہو عذاب نازل کرنا میرا کام نہیں ہے یہ تو اللّٰہ رب العالمین کے اختیار میں ہے اور وہ تمہارے کرتوت دیکھ ہی رہا ہے ، اگر وہ تمہیں عذاب کا مستحق سمجھے گا تو خود ہی نازل فرما دے گا ۔

ایکہ والوں نے بھی حضرت شعیب علیہ السلام کو جھٹلا دیا ، آخرکار چھتری والے دن کا عذاب ان پر آ گیا اور وہ بڑے ہی خوفناک دن کا عذاب تھا ۔

اللّٰہ تعالیٰ نے ان پر ایک بادل بھیج دیا اور وہ چھتری کی طرح ان پر اس وقت تک چھایا رہا جب تک باران عذاب نے ان کو بالکل تباہ نہ کر دیا ۔

آگ کی بارش ، باران عذاب ، حضرت شعیب علیہ السلام ، fire rain
حضرت شعیب علیہ السلام ، Quranic Stories 

 اللہ تعالیٰ نے اُن پر پہلے تو سخت گرمی مسلّط فرمائی اور آٹھ دن اور سات راتوں تک مسلسل اُن پر ہَوا بند رکھی ، پانی اور گھنے درختوں کا سایہ بھی گرمی کی اس شدت کو کم نہ کر سکا ، اس مصیبت سے گھبرا کر وہ سب لوگ بستی سے جنگل کی طرف بھاگے ، وہاں اُن پر بادل سائبان کی طرح چھا گئے ۔ گرمی اور دھوپ کی شدّت سے بچنے کے لیے وہ لوگ ان بادلوں تلے جمع ہوگئے اور قبل اس کے کہ وہ وہاں سکون کا سانس لیتے یکایک ان بادلوں میں سے آگ کے شعلے برسنے لگے ، زمین زلزلے سے لرز اٹھی اور پھر ایک زور دار چنگھاڑ نے اس قوم کو صفحہء ہستی سے مٹا دیا

عذاب سے تباہی ، حضرت شعیب علیہ السلام , Hazrat Shoaib
Hazrat Shoaib , حضرت شعیب علیہ السلام 


یقیناً اس میں ایک نشانی ہے ، مگر ان میں سے اکثر ماننے والے نہیں اور حقیقت یہ ہے کہ تیرا رب زبردست بھی ہے اور رحیم بھی ۔

حضرموت کے مشہور شہر شیون کے مغربی جانب ایک مقام ہے جسے شبام کہتے ہیں اس جگہ اگر کوئی مسافر وادی ابن علی کی راہ ہوتا ہوا شمال کی جانب چلے تو وادی کے بعد وہ جگہ آتی ہے جہاں حضرت شعیب علیہ السلام کی قبر موجود ہے ۔ یہاں بالکل کوئی آبادی نہیں ہے اور جو شخص بھی یہاں آتا ہے صرف زیارت ہی کیلئے آتا ہے۔

حضر موت ، یمن ، حضرت شعیب علیہ السلام ، Hadhramaut  , Yemen
حضر موت ، یمن ، حضرت شعیب علیہ السلام 


اپنے مخصوص جغرافیائی محلِ وقوع کی بناء پر عرب کا بچہ بچہ مدین سے واقف تھا اور اس کے مٹ جانے کے بعد بھی عرب میں اس کی شہرت برقرار رہی کیونکہ عربوں کے تجارتی قافلے مصر اور شام کی طرف جاتے ہوئے رات دن اس کے آثارِ قدیمہ کے درمیان سے گزرتے تھے ۔

خطیب الانبیاء حضرت شعیب علیہ السلام

اصحابِ مدین

اصحابِ الایکہ

چھتری والے دن کا عذاب

ناپ تول میں کمی اور تجارتی معاملات میں بے ایمانی کرنے والی قوم 

آگ کی بارش 

بدترین زلزلہ 

Moral Stories

Quranic Stories

Moral Stories for children

Historical Stories


Post a Comment

0 Comments